غم سے بھیگے ہوئے نغمات کہاں سے لاؤں

غم سے بھیگے ہوئے نغمات کہاں سے لاؤں

درد میں ڈوبی ہوئی بات کہاں سے لاؤں

جن میں یادوں کو تری جھونک دوں جلنے کے لیے

وہ سلگتے ہوئے دن رات کہاں سے لاؤں

جو پسند آئے تجھے خون جگر کے بدلے

سونے چاندی کی وہ سوغات کہاں سے لاؤں

دل بھی تشنہ ہے مری روح بھی تشنہ ہے مگر

تیرے جلووں کی وہ برسات کہاں سے لاؤں

تیرے وعدے جو تجھے یاد دلائیں ظالم

ہائے ماضی کے وہ لمحات کہاں سے لاؤں

جب مرے بھاگ میں تنہائی کا اندھیارا ہے

پھر بھلا پریم کی پربھات کہاں سے لاؤں

دل مرا روتا ہے تنہائی میں پہروں شیونؔ

وہ بزرگوں کی ہدایات کہاں سے لاؤں

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shevan Bijnauri. is written by Shevan Bijnauri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shevan Bijnauri. Free Dowlonad  by Shevan Bijnauri in PDF.