Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1728a0809010d31b3ee0b6fb8f5a0b62, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زندگی رین بسیرے کے سوا کچھ بھی نہیں - شیر افضل جعفری کی شاعری - Darsaal

زندگی رین بسیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

زندگی رین بسیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

یہ نفس عمر کے پھیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

جسے نادان کی بولی میں صدی کہتے ہیں

وہ گھڑی شام سویرے کے سوا کچھ بھی نہیں

دل کبھی شہر سدا رنگ ہوا کرتا تھا

اب تو اجڑے ہوئے ڈیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

ہاتھ میں بین ہے کانوں کی لوؤں میں بالے

یہ ریاکار سپیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

سانس کے لہرئیے جھونکوں سے پھٹا جاتا ہے

جسم کاغذ کے پھریرے کے سوا کچھ بھی نہیں

آج انسان کا چہرہ تو ہے سورج کی طرح

روح میں گھور اندھیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

وقت ہی سے ہے شرف دست دعا کو حاصل

بندگی سانجھ سویرے کے سوا کچھ بھی نہیں

فقر مخدوم ہے لج پال ہے لکھ داتا ہے

تاج بے رحم لٹیرے کے سوا کچھ بھی نہیں

(767) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Afzal Jafri. is written by Sher Afzal Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Afzal Jafri. Free Dowlonad  by Sher Afzal Jafri in PDF.