Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_355edb1d33fa676f4f2c395f1db08ef5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نطق پلکوں پہ شرر ہو تو غزل ہوتی ہے - شیر افضل جعفری کی شاعری - Darsaal

نطق پلکوں پہ شرر ہو تو غزل ہوتی ہے

نطق پلکوں پہ شرر ہو تو غزل ہوتی ہے

آستیں آگ سے تر ہو تو غزل ہوتی ہے

ہجر میں جھوم کے وجدان پہ آتا ہے نکھار

رات سولی پہ بسر ہو تو غزل ہوتی ہے

کوئی دریا میں اگر کچے گھڑے پر تیرے

ساتھ ساتھ اس کے بھنور ہو تو غزل ہوتی ہے

مدت عمر ہے مطلوب ریاضت کے لیے

زندگی بار دگر ہو تو غزل ہوتی ہے

لازمی ہے کہ رہیں زیر نظر غیب و حضور

دونوں عالم کی خبر ہو تو غزل ہوتی ہے

قاب قوسین کی ارمان پیمبر کی قسم

حسن چلمن کے ادھر ہو تو غزل ہوتی ہے

ہاتھ لگتے ہیں فلک ہی سے مضامیں افضلؔ

دل میں جبریل کا پر ہو تو غزل ہوتی ہے

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Afzal Jafri. is written by Sher Afzal Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Afzal Jafri. Free Dowlonad  by Sher Afzal Jafri in PDF.