Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c05fc938d1e46c814062552024dce9cd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ اقامت ہمیں پیغام سفر دیتی ہے - ذوق کی شاعری - Darsaal

یہ اقامت ہمیں پیغام سفر دیتی ہے

یہ اقامت ہمیں پیغام سفر دیتی ہے

زندگی موت کے آنے کی خبر دیتی ہے

زال دنیا ہے عجب طرح کی علامۂ دہر

مرد دیں دار کو بھی دہریہ کر دیتی ہے

بڑھتی جاتی ہے جو مشق ستم اس ظالم کی

کچھ محبت مری اصلاح مگر دیتی ہے

فائدہ دے ترے بیمار کو کیا خاک دوا

اب تو اکسیر بھی دیجے تو ضرر دیتی ہے

شمع گھبرا نہ شب غم سے کہ کوئی دم میں

تجھ کو کافور سفیدی سحر دیتی ہے

غنچہ ہنستا ہے ترے آگے جو گستاخی سے

چٹخنا منہ پہ وہیں باد سحر دیتی ہے

شمع بھی کم نہیں کچھ عشق میں پروانے سے

جان دیتا ہے اگر وہ تو یہ سر دیتی ہے

دم بہ دم زخم پہ اک زخم ہے دم لینے کی

مجھ کو فرصت نہیں وہ تیغ نظر دیتی ہے

کہتے سنتے نہیں کچھ ہم تو شب ہجر میں پر

نالۂ دل کا جواب آہ جگر دیتی ہے

تیرہ بختی مری کرتی ہے پریشاں مجھ کو

تہمت اس زلف سیہ فام پہ دھر دیتی ہے

نخل مژگاں سے ہے کیا جانیے کیا چشم ثمر

چشم پانی کی جگہ خون جگر دیتی ہے

دیتی شربت ہے کسے زہر بھری آنکھ تری

عین احسان ہے وہ زہر بھی گر دیتی ہے

کوئی غماز نہیں میری طرف سے اے ذوقؔ

کان اس کے مری فریاد ہی بھر دیتی ہے

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.