Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_406ba3deec7a9f717f7004349f93aaec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کل گئے تھے تم جسے بیمار ہجراں چھوڑ کر - ذوق کی شاعری - Darsaal

کل گئے تھے تم جسے بیمار ہجراں چھوڑ کر

کل گئے تھے تم جسے بیمار ہجراں چھوڑ کر

چل بسا وہ آج سب ہستی کا ساماں چھوڑ کر

طفل اشک ایسا گرا دامان مژگاں چھوڑ کر

پھر نہ اٹھا کوچۂ چاک گریباں چھوڑ کر

کیونکہ نکلے تیرا اس کا دل میں پیکاں چھوڑ کر

جائے بیضے کو کہاں یہ مرغ پراں چھوڑ کر

جس نے ہو لذت اٹھائی زخم تیغ عشق کی

کب وہ مرہم دان کو ڈھونڈے نمک داں چھوڑ کر

صید دل کو کیونکہ چھوڑے جب کہ دکھلا دے نہ تو

مچھلیاں دست حنائی میں مری جاں چھوڑ کر

سرد مہری سے کسی کی آگے ہی جی سرد ہے

یاں سے ہٹ جا دھوپ اے ابر خراماں چھوڑ کر

دیکھیے کیا ہو کہ ہے اب جان کے پیچھے پڑی

دل کو اے کافر تری زلف پریشاں چھوڑ کر

اے دل اس کے تیر کے ہم راہ سینے سے نکل

ورنہ پچھتائے گا تو یہ ساتھ ناداں چھوڑ کر

کیوں نہ رم کر جائیں آہو ایسے وحشی سے ترے

شیر بھاگیں جس کے نالوں سے نیستاں چھوڑ کر

سرخی پاں دیکھ لے زاہد جو دنداں پر ترے

اٹھ کھڑا ہو ہاتھ سے تسبیح مرجاں چھوڑ کر

پیش خیمہ لے کے نکلا گرد باد دور رو

ہے جو سرگرم سفر تن کو مری جاں چھوڑ کر

گر خدا دیوے قناعت ماہ دوہفتہ کی طرح

دوڑے ساری کو کبھی آدھی نہ انساں چھوڑ کر

ساغر دل بیچتا آیا ہوں کھو مت ہاتھ سے

چوکتا ہے کیوں یہ جنس دست گرداں چھوڑ کر

کام یہ تیرا ہی تھا رحمت ہو اے ابر کرم

ورنہ جائے داغ عصیاں میرا داماں چھوڑ کر

پڑھ غزل اے ذوقؔ کوئی گرم سی اب تو نہ جا

جانب مضمون طرز تفتہ جاناں چھوڑ کر

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.