Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fcf096e53cc19f6b4918a6bbb5159844, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو کچھ کہ ہے دنیا میں وہ انساں کے لیے ہے - ذوق کی شاعری - Darsaal

جو کچھ کہ ہے دنیا میں وہ انساں کے لیے ہے

جو کچھ کہ ہے دنیا میں وہ انساں کے لیے ہے

آراستہ یہ گھر اسی مہماں کے لیے ہے

زلفیں تری کافر انہیں دل سے مرے کیا کام

دل کعبہ ہے اور کعبہ مسلماں کے لیے ہے

ہو قید تفکر سے کب آزاد سخن ور

منظور قفس مرغ خوش الحاں کے لیے ہے

اپنوں سے نہ مل اپنے ہیں سب اپنوں کے دشمن

ہر نے میں بھری آگ نیستاں کے لیے ہے

کچھ بخت سے میرے جو سوا ہے وہ سیاہی

باقی ہے تو میری شب ہجراں کے لیے ہے

دیوانہ ہوں میں بھی وہ تماشا کہ مرا ذکر

گویا سبق اطفال دبستاں کے لیے ہے

ہے بادہ کشوں کے لیے اک غیب سے تائید

زاہد جو دعا مانگتا باراں کے لیے ہے

چنگل میں ہے موذی کے دل اس چشم کے ہاتھوں

گھیرا یہ غضب پنجۂ مژگاں کے لیے ہے

میں کس کی نگاہوں کا ہوں وحشی کہ مری خاک

اک کحل بصر چشم غزالاں کے لیے ہے

دل بھی ہے بلا قابل مشق ستم و ناز

جو تیر ہے اس تودۂ طوفاں کے لیے ہے

نکلے کوئی کیا قید علائق سے کہ اے ذوقؔ

در ہی نہیں اس خانۂ زنداں کے لیے ہے

(485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.