بلائیں آنکھوں سے ان کی مدام لیتے ہیں
بلائیں آنکھوں سے ان کی مدام لیتے ہیں
ہم اپنے ہاتھوں کا مژگاں سے کام لیتے ہیں
ہم ان کی زلف سے سودا جو وام لیتے ہیں
تو اصل و سود وہ سب دام دام لیتے ہیں
شب وصال کے روز فراق میں کیا کیا
نصیب مجھ سے مرے انتقام لیتے ہیں
قمر ہی داغ غلامی فقط نہیں رکھتا
وہ مول ایسے ہزاروں غلام لیتے ہیں
ہم ان کے زور کے قائل ہیں ہیں وہی شہ زور
جو عشق میں دل مضطر کو تھام لیتے ہیں
قتیل ناز بتاتے نہیں تجھے قاتل
جب ان سے پوچھو اجل ہی کا نام لیتے ہیں
ترے اسیر جو صیاد کرتے ہیں فریاد
تو پھر وہ دم ہی نہیں زیر دام لیتے ہیں
جھکائے ہے سر تسلیم ماہ نو پر وہ
غرور حسن سے کس کا سلام لیتے ہیں
ترے خرام کے پیرو ہیں جتنے فتنے ہیں
قدم سب آن کے وقت خرام لیتے ہیں
ہمارے ہاتھ سے اے ذوقؔ وقت مے نوشی
ہزار ناز سے وہ ایک جام لیتے ہیں
(508) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends