Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6789d99f42ca7a72993a24c727c1881d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھیں مری تلووں سے وہ مل جائے تو اچھا - ذوق کی شاعری - Darsaal

آنکھیں مری تلووں سے وہ مل جائے تو اچھا

آنکھیں مری تلووں سے وہ مل جائے تو اچھا

ہے حسرت پابوس نکل جائے تو اچھا

جو چشم کہ بے نم ہو وہ ہو کور تو بہتر

جو دل کہ ہو بے داغ وہ جل جائے تو اچھا

بیمار محبت نے لیا تیرے سنبھالا

لیکن وہ سنبھالے سے سنبھل جائے تو اچھا

ہو تجھ سے عیادت جو نہ بیمار کی اپنے

لینے کو خبر اس کی اجل جائے تو اچھا

کھینچے دل انساں کو نہ وہ زلف سیہ فام

اژدر کوئی گر اس کو نگل جائے تو اچھا

تاثیر محبت عجب اک حب کا عمل ہے

لیکن یہ عمل یار پہ چل جائے تو اچھا

دل گر کے نظر سے تری اٹھنے کا نہیں پھر

یہ گرنے سے پہلے ہی سنبھل جائے تو اچھا

فرقت میں تری تار نفس سینے میں میرے

کانٹا سا کھٹکتا ہے نکل جائے تو اچھا

اے گریہ نہ رکھ میرے تن خشک کو غرقاب

لکڑی کی طرح پانی میں گل جائے تو اچھا

ہاں کچھ تو ہو حاصل ثمر نخل محبت

یہ سینہ پھپھولوں سے جو پھل جائے تو اچھا

وہ صبح کو آئے تو کروں باتوں میں دوپہر

اور چاہوں کہ دن تھوڑا سا ڈھل جائے تو اچھا

ڈھل جائے جو دن بھی تو اسی طرح کروں شام

اور چاہوں کہ گر آج سے کل جائے تو اچھا

جب کل ہو تو پھر وہ ہی کہوں کل کی طرح سے

گر آج کا دن بھی یوں ہی ٹل جائے تو اچھا

القصہ نہیں چاہتا میں جائے وہ یاں سے

دل اس کا یہیں گرچہ بہل جائے تو اچھا

ہے قطع رہ عشق میں اے ذوقؔ ادب شرط

جوں شمع تو اب سر ہی کے بل جائے تو اچھا

(690) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.