مسئلہ ہوں میں سدا سے کم نگاہی کے لئے

مسئلہ ہوں میں سدا سے کم نگاہی کے لئے

کون اٹھے گا بھلا میری گواہی کے لئے

لوٹ آیا پھر سے وہ طوفان صحرا کی طرف

شہر میں باقی نہ تھا کچھ بھی تباہی کے لئے

آج بھی میں تیری آنکھوں کے جزیروں میں پناہ

ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اپنی بے پناہی کے لئے

دل کے دریا میں مری یادوں کی گہرائی تلک

ڈوب کے آئے گا کون اب خیر خواہی کے لئے

بولتے رہنے سے اے شہزادؔ کچھ حاصل نہیں

خامشی درکار ہے اس کج کلاہی کے لئے

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shehzad Raza Lams. is written by Shehzad Raza Lams. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shehzad Raza Lams. Free Dowlonad  by Shehzad Raza Lams in PDF.