پھر سے وہی حالات ہیں امکاں بھی وہی ہے

پھر سے وہی حالات ہیں امکاں بھی وہی ہے

ہم بھی ہیں وہی مسئلۂ جاں بھی وہی ہے

کچھ بھی نہیں بدلا ہے یہاں کچھ نہیں بدلا

آنکھیں بھی وہی خواب پریشاں بھی وہی ہے

یہ جال بھی اس نے ہی بچھایا تھا اسی نے

خوش خوش بھی وہی شخص تھا حیراں بھی وہی ہے

اے وقت کہیں اور نظر ڈال یہ کیا ہے

مدت کے وہی ہاتھ گریباں بھی وہی ہے

کل شام جو آنکھوں سے چھلک آیا تھا میری

تم خوش ہو کہ اس شام کا عنواں بھی وہی ہے

ہر تیر اسی کا ہے ہر اک زخم اسی کا

ہر زخم پہ انگشت بدنداں بھی وہی ہے

شہپرؔ وہی بھولا ہوا قصہ وہی پھر سے

اچھا ہے تری شان کے شایاں بھی وہی ہے

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shehpar Rasool. is written by Shehpar Rasool. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shehpar Rasool. Free Dowlonad  by Shehpar Rasool in PDF.