Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_696d69f858c66ee6fe1ee336d812caa4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ گنگناتے راستے خوابوں کے کیا ہوئے - شین کاف نظام کی شاعری - Darsaal

وہ گنگناتے راستے خوابوں کے کیا ہوئے

وہ گنگناتے راستے خوابوں کے کیا ہوئے

ویرانہ کیوں ہیں بستیاں باشندے کیا ہوئے

وہ جاگتی جبینیں کہاں جا کے سو گئیں

وہ بولتے بدن جو سمٹتے تھے کیا ہوئے

جن سے اندھیری راتوں میں جل جاتے تھے دیے

کتنے حسین لوگ تھے کیا جانے کیا ہوئے

خاموش کیوں ہو کوئی تو بولو جواب دو

بستی میں چار چاند سے چہرے تھے کیا ہوئے

ہم سے وہ رت جگوں کی ادا کون لے گیا

کیوں وہ الاؤ بجھ گئے وہ قصے کیا ہوئے

ممکن ہے کٹ گئے ہوں وہ موسم کی دھار سے

ان پر پھدکتے شوخ پرندے تھے کیا ہوئے

کس نے مٹا دیے ہیں فصیلوں کے فاصلے

وابستہ جو تھے ہم سے وہ افسانے کیا ہوئے

کھمبوں پہ لا کے کس نے ستارے ٹکا دیے

دالان پوچھتے ہیں کہ دیوانے کیا ہوئے

اونچی عمارتیں تو بڑی شاندار ہیں

لیکن یہاں تو رین بسیرے تھے کیا ہوئے

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.