ریت پر جتنے بھی نوشتے ہیں

ریت پر جتنے بھی نوشتے ہیں

اپنے ماحول کے مجلے ہیں

کون جانے کہاں دفینے ہیں

اپنے تو پاس صرف نقشے ہیں

صورتیں چھین لے گیا کوئی

اس برس آئینے اکیلے ہیں

خواب خوشبو، خیال، اور خدشے

ایک دیوار سو دریچے ہیں

دوستی عشق اور وفاداری

سخت جاں میں بھی نرم گوشے ہیں

پڑھ سکو تو کبھی پڑھو ان کو

شاخ در شاخ بھی صحیفے ہیں

جگنوؤں کے پروں سے لکھے ہوئے

جنگلوں میں کئی جریدے ہیں

(475) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.