Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ffc453250497ad27e56423e904cc5999, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موج ہوا سے پھولوں کے چہرے اتر گئے - شین کاف نظام کی شاعری - Darsaal

موج ہوا سے پھولوں کے چہرے اتر گئے

موج ہوا سے پھولوں کے چہرے اتر گئے

گل ہو گئے چراغ گھروندے بکھر گئے

پیڑوں کو چھوڑ کر جو اڑے ان کا ذکر کیا

پالے ہوئے بھی غیر کی چھت پر اتر گئے

یادوں کی رت کے آتے ہی سب ہو گئے ہرے

ہم تو سمجھ رہے تھے سبھی زخم بھر گئے

ہم جا رہے ہیں ٹوٹتے رشتوں کو جوڑنے

دیوار و در کی فکر میں کچھ لوگ گھر گئے

چلتے ہوؤں کو راہ میں کیا یاد آ گیا

کس کی طلب میں قافلے والے ٹھہر گئے

جو ہو سکے تو اب کے بھی ساگر کو لوٹ آ

ساحل کے سیپ سواتی کی بوندوں سے بھر گئے

اک ایک سے یہ پوچھتے پھرتے ہیں اب نظامؔ

وہ خواب کیا ہوئے وہ مناظر کدھر گئے

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.