منزلوں کا نشان کب دے گا

منزلوں کا نشان کب دے گا

آہ کو آسمان کب دے گا

عظمتوں کا نشان کب دے گا

میرے حق میں بیان کب دے گا

ظلم تو بے زبان ہے لیکن

زخم کو تو زبان کب دے گا

صبح سجدے سمیٹے سوئی ہے

پر اندھیرا اذان کب دے گا

ان ٹھٹھرتے ہوئے اجالوں کو

دھوپ سا سائبان کب دے گا

موج ماہی نگل نہ جائے کہیں

نوح سا نگہبان کب دے گا

مجھ کو جنگل دیا ہے جینے کو

بزدلوں کو مچان کب دے گا

بس یہی پوچھنا ہے اس سے نظامؔ

پر دیے ہیں اڑان کب دے گا

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.