Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_68295d51daf91d28501d0159827e052c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی کے ساتھ اب سایہ نہیں ہے - شین کاف نظام کی شاعری - Darsaal

کسی کے ساتھ اب سایہ نہیں ہے

کسی کے ساتھ اب سایہ نہیں ہے

کوئی بھی آدمی پورا نہیں ہے

مرے اندر جو اندیشہ نہیں ہے

تو کیا میرا کوئی اپنا نہیں ہے

کوئی پتہ کہیں پردہ نہیں ہے

تو کیا اب دشت میں دریا نہیں ہے

تو کیا اب کچھ بھی در پردہ نہیں ہے

یہ جنگل ہے تو کیوں خطرہ نہیں ہے

کہاں جاتی ہیں بارش کی دعائیں

شجر پر ایک بھی پتہ نہیں ہے

درختوں پر سبھی پھل ہیں سلامت

پرندہ کیوں کوئی ٹھہرا نہیں ہے

کھلا ہے پھول ہر گملے میں لیکن

کوئی چہرہ تر و تازہ نہیں ہے

دھواں ہی ہے فقط گاڑی کے پیچھے

یہاں کیا ایک بھی بچہ نہیں ہے

سمجھنا ہے تو دیواروں سے سمجھو

ہمارے شہر میں کیا کیا نہیں ہے

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.