Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7e6cce60b3a183dba214be48097ec536, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی جنگل کبھی صحرا کبھی دریا لکھا - شین کاف نظام کی شاعری - Darsaal

کبھی جنگل کبھی صحرا کبھی دریا لکھا

کبھی جنگل کبھی صحرا کبھی دریا لکھا

اب کہاں یاد کہ ہم نے تجھے کیا کیا لکھا

شہر بھی لکھا مکاں لکھا محلہ لکھا

ہم کہاں کے تھے مگر اس نے کہاں کا لکھا

دن کے ماتھے پہ تو سورج ہی لکھا تھا تو نے

رات کی پلکوں پہ کس نے یہ اندھیرا لکھا

سن لیا ہوگا ہواؤں میں بکھر جاتا ہے

اس لئے بچے نے کاغذ پہ گھروندا لکھا

کیا خبر اس کو لگے کیسا کہ اب کے ہم نے

اپنے اک خط میں اسے دوست پرانا لکھا

اپنے افسانے کی شہرت اسے منظور نہ تھی

اس نے کردار بدل کر مرا قصہ لکھا

ہم نے کب شعر کہے ہم سے کہاں شعر ہوئے

مرثیہ ایک فقط اپنی صدی کا لکھا

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.