Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e5d32a63537aa6bb486f201969f43c4f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک سائیں سائیں گھیرے ہے گرتے مکان کو - شین کاف نظام کی شاعری - Darsaal

اک سائیں سائیں گھیرے ہے گرتے مکان کو

اک سائیں سائیں گھیرے ہے گرتے مکان کو

اور آنکھیں تاکتی ہیں چمکتی چٹان کو

چڑھتے ہی میرے ہو گئی دیوار سے الگ

حسرت سے دیکھتا ہوں اسی نردباں کو

اندیشے دور دور کے نزدیک کا سفر

کشتی کو دیکھتا ہوں کبھی بادبان کو

زندان روز و شب میں ہے ہم سب کو عمر قید

کوئی بچائے آ کے مرے خاندان کو

یادوں کے شور و غل میں کھڑی گھر کی خاموشی

آواز دے رہی ہے کسی مہربان کو

برسوں سے گھومتا ہے اسی طرح رات دن

لیکن زمین ملتی نہیں آسمان کو

(437) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.