آرزو تھی ایک دن تجھ سے ملوں

آرزو تھی ایک دن تجھ سے ملوں

مل گیا تو سوچتا ہوں کیا کروں

جسم تو بھی اور میں بھی جسم ہوں

کس طرح پھر تیرا پیراہن بنوں

راستہ کوئی کہیں ملتا نہیں

جسم میں جنموں سے اپنے قید ہوں

تھی گھٹن پہلے بھی پر ایسی نہ تھی

جی میں آتا ہے کہ کھڑکی کھول دوں

خودکشی کے سینکڑوں انداز ہیں

آرزو ہی کا نہ دامن تھام لوں

ساعتیں صنعت گری کرنے لگیں

ہر طرف ہے یاد کا گہرا فسوں

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.