Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6ce6945fa53142593521aa3da0bc853a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج ہر سمت بھاگتے ہیں لوگ - شین کاف نظام کی شاعری - Darsaal

آج ہر سمت بھاگتے ہیں لوگ

آج ہر سمت بھاگتے ہیں لوگ

گویا چوراہا ہو گئے ہیں لوگ

ہر طرف سے تڑے مڑے ہیں لوگ

جانے کیسے ٹکے ہوئے ہیں لوگ

اپنی پہچان بھیڑ میں کھو کر

خود کو کمروں میں ڈھونڈتے ہیں لوگ

بند رہ رہ کے اپنے کمروں میں

ٹیبلوں پر کھلے کھلے ہیں لوگ

لے کے بارود کا بدن یارو

آگ لینے نکل پڑے ہیں لوگ

راستہ کس کے پاؤں سے الجھے

کھونٹیوں پر ٹنگے ہوئے ہیں لوگ

(443) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.