Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed82da223403054dbc6ec0e9b81babfd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
در گذر - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

در گذر

کون وہ لوگ تھے اب یاد نہیں آتا ہے

پھینک آئے تھے مجھے یوسف کنعاں کی طرح

کھینچ لائے تھے مجھے شہر کے بازاروں میں

سب کو دکھلاتے تھے آئینہ حیراں کی طرح

لوگ کہتے ہیں کہ کوئی بھی خریدار نہ تھا

کون وہ لوگ تھے اب یاد نہیں آتا ہے

چھوڑ آئے تھے سلگتے ہوئے میداں میں مجھے

ایڑیاں رگڑیں مگر چشمۂ زمزم نہ ملا

کیسے تنہا کیا کس حال پریشاں میں مجھے

کون وہ لوگ تھے اب یاد نہیں آتا ہے

باغ آسائش ہستی بھی دکھایا مجھ کو

کوئی شداد نما تھا کوئی نمرود صفت

بے گناہی کی سزا تھی کہ وہ سچ کا انعام

رسن و دار کے منبر پہ بٹھایا مجھ کو

کون وہ لوگ تھے اب یاد نہیں آتا ہے

کوئی انسان کوئی شیطاں کوئی چہرہ کوئی نام

حافظہ شیشہ کی مانند درک جاتا ہے

اے خدا تجھ سے تو پوشیدہ نہیں ہے کوئی راز

دوست ہوں گے کہ وہ دشمن مرا پہنچا دے سلام

شکر کرتا ہوں کہ دنیا کے خزانے نے مجھے

کوئی موتی نہ سہی آنکھ تو گریاں دی ہے

کیا دیا کیا نہ دیا تو نے خدائے فیاض

کیا یہ کم ہے کہ مجھے دولت نسیاں دی ہے

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.