Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55a968b0359a924826d77c68ca5ca257, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شکن شکن تری یادیں ہیں میرے بستر کی - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

شکن شکن تری یادیں ہیں میرے بستر کی

شکن شکن تری یادیں ہیں میرے بستر کی

غزل کے شعر نہیں کروٹیں ہیں شب بھر کی

پھر آئی رات مری سانس رکتی جاتی ہے

سرکتی آتی ہیں دیواریں پھر مرے گھر کی

مجھے تو کرنی پڑی آبیاری صحرا

مگر نصیب میں تھی تشنگی سمندر کی

یہ جمع و خرچ زبانی ہے نقد شعر و سخن

مگر یہی تو کمائی ہے زندگی بھر کی

اسی نے بخشی ہے رنگینئ حیات مجھے

کبھی کبھی تو اسی نے حیات دوبھر کی

ردائے رنگ سے چھنتا ہوا بدن تیرا

یہ چاندنی کہ تمازت ہے تیرے پیکر کی

کتاب حسن ہے تو مل کھلی کتاب کی طرح

یہی کتاب تو مر مر کے میں نے ازبر کی

صنم کی آس لیے نوک تیشہ بوتا ہوں

میں کب سے فصل اگاتا رہا ہوں پتھر کی

نباہ کرتا ہوں دنیا سے اس طرح اے شاذؔ

کہ جیسے دوستی ہو آستین و خنجر کی

(642) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.