Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_95dafe9e8a997ef8b3e71b239d453746, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ محفل ایسی ہوتی ہے نہ خلوت ایسی ہوتی ہے - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

نہ محفل ایسی ہوتی ہے نہ خلوت ایسی ہوتی ہے

نہ محفل ایسی ہوتی ہے نہ خلوت ایسی ہوتی ہے

مرے معبود کیا جینے کی صورت ایسی ہوتی ہے

بس اک کیفیت خود رفتگی تنہائیاں اپنی

ہمیں ملتی ہے فرصت بھی تو فرصت ایسی ہوتی ہے

یہ دنیا سر بسر رنگینیوں میں ڈوب جاتی ہے

تری قامت کی ہر شے میں شباہت ایسی ہوتی ہے

در و دیوار پر بس ایک سناٹے کی رونق ہے

مرے مہماں سے پوچھو گھر کی جنت ایسی ہوتی ہے

کہاں اپنی سیہ کاری کہاں یہ تیری معصومی

تجھے دیکھا نہیں جاتا ندامت ایسی ہوتی ہے

کوئی دیکھے تجھے تو از سر نو زندگی مانگے

روایت جھوٹ ہے قاتل کی صورت ایسی ہوتی ہے

یہ مجبوری، محبت بھیک جیسی بھی گوارا ہے

کبھی دن رات کو تیری ضرورت ایسی ہوتی ہے

بچھڑ کر تجھ سے ملنے کی مسرت بھول جاتا ہوں

کہ مل کر پھر بچھڑنے کی اذیت ایسی ہوتی ہے

(571) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.