Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c22e700bd8d116abbec3b342e51e03fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں تو چپ تھا مگر اس نے بھی سنانے نہ دیا - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

میں تو چپ تھا مگر اس نے بھی سنانے نہ دیا

میں تو چپ تھا مگر اس نے بھی سنانے نہ دیا

غم دنیا کا کوئی ذکر تک آنے نہ دیا

اس کا زہرابۂ پیکر ہے مری رگ رگ میں

اس کی یادوں نے مگر ہاتھ لگانے نہ دیا

اس نے دوری کی بھی حد کھینچ رکھی ہے گویا

کچھ خیالات سے آگے مجھے جانے نہ دیا

بادباں اپنے سفینہ کا ذرا سی لیتے

وقت اتنا بھی زمانہ کی ہوا نے نہ دیا

وہی انعام زمانہ سے جسے ملنا تھا

لوگ معصوم ہیں کہتے ہیں خدا نے نہ دیا

کوئی فریاد کرے گونج مرے دل سے اٹھے

موقع درد کبھی ہاتھ سے جانے نہ دیا

شاذؔ اک درد سے سو درد کے رشتے نکلے

کن مصائب نے اسے جی سے بھلانے نہ دیا

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.