Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_df627b571dd896d19cd55916958bfc45, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا کروں رنج گوارا نہ خوشی راس مجھے - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

کیا کروں رنج گوارا نہ خوشی راس مجھے

کیا کروں رنج گوارا نہ خوشی راس مجھے

جینے دے گی نہ مری شدت احساس مجھے

میں کسی بزم کے قابل نہ رہا تیرے بعد

ہنس پڑا ہوں تو ہوا جرم کا احساس مجھے

ہم نے اک دوسرے کو پرسۂ فرقت نہ دیا

میری خاطر تھی تجھے اور ترا پاس مجھے

ایک ٹھہرا ہوا دریا ہے مری آنکھوں میں

جانے کس گھاٹ پہ مارے گی تری پیاس مجھے

جیسے پہلوئے طرب میں کوئی نشتر رکھ دے

آج تک یاد ہے تیری نگہ یاس مجھے

ریزہ ریزہ ہوا جاتا ہے مرا سنگ وجود

یوں صدا دے نہ پس پردۂ انفاس مجھے

شاخ سے برگ چکیدہ کا تقاضا جیسے

کچھ اسی طرح ابھی تک ہے تری آس مجھے

روح کے دشت میں اک ہو کا سماں ہے اے شاذؔ

دے گیا کون بھرے شہر میں بن باس مجھے

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.