Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_934e5c01de7bad3918297ab0d6c9b76b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس کس کو اب رونا ہوگا جانے کیا کیا بھول گیا - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

کس کس کو اب رونا ہوگا جانے کیا کیا بھول گیا

کس کس کو اب رونا ہوگا جانے کیا کیا بھول گیا

چشم و لب کا ذکر ہی کیا ہے میں تو سراپا بھول گیا

اس نے تو شاید باد صبا سے نامۂ خوشبو بھیجا تھا

اس کو خبر کیا مجھ کو چمن کا پتہ پتہ بھول گیا

شہر شب میں اپنی فقط اک نجم سحر سے یاری تھی

ہم کچھ ایسے سوئے وہ بھی رفتہ رفتہ بھول گیا

آبلہ پا ہوں آپ اپنے ہی نقش قدم سے ڈرتا ہوں

تنہا تنہا پھرتے پھرتے اپنا سایہ بھول گیا

شاذؔ سے پوچھو او سودائی کس کی دھن میں پھرتا ہے

کس کی باتیں یاد آتی ہیں کس کا چہرہ بھول گیا

(662) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.