خواب نادم ہیں کہ تعبیر دکھانے سے گئے

خواب نادم ہیں کہ تعبیر دکھانے سے گئے

سائے سائے مری نیندوں کے سرہانے سے گئے

یوں بھی وہ دل ہو کہ درہم پہ کھلا رہتا ہے

اپنی اک وضع جنوں تھی کہ بہانے سے گئے

راکھ الاؤ کی یہ بکھری ہوئی جنگل کی یہ شام

کیا زمانے گئے کیا لوگ زمانے سے گئے

کوئی تصویر سر آب اٹھاتا ہے بھلا

اب ہمیں ڈھونڈھتے کیا ہو کہ اٹھانے سے گئے

شاذؔ جی عشق میں ایسا ہی ہوا کرتا ہے

تم ہوئے قیس ہوئے دونوں ٹھکانے سے گئے

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.