Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_46312322f320470f3268d77646be6806, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک رات آپ نے امید پہ کیا رکھا ہے - شاذ تمکنت کی شاعری - Darsaal

ایک رات آپ نے امید پہ کیا رکھا ہے

ایک رات آپ نے امید پہ کیا رکھا ہے

آج تک ہم نے چراغوں کو جلا رکھا ہے

سوسن و نسترن و سنبل و ریحان و گلاب

تیری یادوں کو گلستاں میں چھپا رکھا ہے

وجہ آوارگئ عشق فسردہ معلوم

نگہ ناز کو پردہ سا بنا رکھا ہے

درد دولت ہی سہی پہلوئے راحت ہی سہی

کچھ دنوں عشق نے بھی خود کو بچا رکھا ہے

لے اڑے اہل جنوں حسن کی اک ایک ادا

خلوت و بزم میں اب فرق ہی کیا رکھا ہے

ہائے خوشبو سے ترے درد کی نسبت نہ گئی

میں نے ہر پھول کو سینے سے لگا رکھا ہے

آج تو شکوۂ محرومیٔ دیدار نہیں

ہم نے کل کے لیے اس غم کو اٹھا رکھا ہے

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.