Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d8fa1d683391334a231f5a9453f8bd18, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شکوہ ذات سے دشمن کا لشکر کانپ جاتا ہے - شایان قریشی کی شاعری - Darsaal

شکوہ ذات سے دشمن کا لشکر کانپ جاتا ہے

شکوہ ذات سے دشمن کا لشکر کانپ جاتا ہے

اگر کردار پختہ ہو ستم گر کانپ جاتا ہے

تصور میں ابھرتا ہے کبھی جب قبر کا منظر

اچٹ جاتی ہیں نیندیں اور بستر کانپ جاتا ہے

ملے ہیں زخم کچھ ایسے مجھے اپنے رفیقوں سے

کئی برسوں کے کچھ رشتوں کا محور کانپ جاتا ہے

کسی بھی جنگ میں کوئی شہادت کی خبر سن کر

سسک اٹھتے ہیں کنگن اور زیور کانپ جاتا ہے

وہ حیدر مرتضیٰ بھی ہیں وہی شیر خدا بھی ہیں

وہی اک نام سن کے اب بھی خیبر کانپ جاتا ہے

چلے آتے ہیں کچھ یوں بے سلیقہ لوگ میخانے

صراحی رونے لگتی ہے تو ساغر کانپ جاتا ہے

وہی بے خوف رہتا ہے سدا شایانؔ دنیا میں

خدا کے خوف سے دل جس کا اکثر کانپ جاتا ہے

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shayan Quraishi. is written by Shayan Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shayan Quraishi. Free Dowlonad  by Shayan Quraishi in PDF.