Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1193eadab9a48751a3e2fc59e9569740, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہزاروں مشکلیں ہیں اور لاکھوں غم لیے ہیں ہم - شایان قریشی کی شاعری - Darsaal

ہزاروں مشکلیں ہیں اور لاکھوں غم لیے ہیں ہم

ہزاروں مشکلیں ہیں اور لاکھوں غم لیے ہیں ہم

محبت کا مگر ہاتھوں میں اک پرچم لئے ہیں ہم

وہ نغمے جو خزاں کو پھر بہار نو بناتے ہیں

انہی گیتوں کی ہونٹوں پر نئی سرگم لئے ہیں ہم

ہمارے دل میں ہے جذبات کا تپتا ہوا سورج

جو پلکوں سے چنی وہ درد کی شبنم لئے ہیں ہم

مبارک ہو خرد والوں تمہیں فکر و نظر اپنی

ہیں اہل دل بہار عشق کے موسم لئے ہیں ہم

پلٹئے گر کبھی فرصت ملے اوراق ماضی کے

ہماری کیا صفت بھی اور کیا کیا غم لئے ہیں ہم

سمجھ لی اب حقیقت رہبران ملک کی سب نے

نمک چٹکی میں لے کر کہہ رہے مرہم لئے ہیں ہم

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shayan Quraishi. is written by Shayan Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shayan Quraishi. Free Dowlonad  by Shayan Quraishi in PDF.