Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cc1b30727a72e4ff0f09b2967ca88be5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے - شوق سالکی کی شاعری - Darsaal

ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے

ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے

تم بھی آمین کہنا خدا کے لیے

مجھ کو اس نیم جاں دل پہ حیرت ہے جو

زندگی چاہتا ہے خطا کے لیے

آفتیں جس قدر ہو سکیں بخش دو

وقف ہے دل مرا ہر بلا کے لیے

مجھ تک آنے میں زحمت نہ ہو لاؤ میں

راہ ہموار کر دوں قضا کے لیے

نقل فریاد سے میری کیا فائدہ

کچھ اثر بھی ہو دل کی صدا کے لیے

ابتدا غم کی جب بن گئی زندگی

مجھ کو مرنا پڑا انتہا کے لیے

شوقؔ ان کے ستم کی لطافت نہ پوچھ

دل تڑپتا ہے اب تک جفا کے لیے

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Salki. is written by Shauq Salki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Salki. Free Dowlonad  by Shauq Salki in PDF.