Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_872be796878d5c48a1860098e4ef1f05, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فریاد اور تجھ کو ستم گر کہے بغیر - شوق قدوائی کی شاعری - Darsaal

فریاد اور تجھ کو ستم گر کہے بغیر

فریاد اور تجھ کو ستم گر کہے بغیر

مانوں نہ حشر میں ترے منہ پر کہے بغیر

دیکھو یہ رنگ رخ کا شگوفہ کہ میرا عشق

ظاہر ہوا ہے کہنے سے بڑھ کر کہے بغیر

منہ دیکھتا ہی رہ گیا کہنے کو جب گیا

پلٹا میں حالت دل مضطر کہے بغیر

پکڑو مری زبان تو صورت سے ہوشیار

کھولے گی راز یہ سر محشر کہے بغیر

ہکلا کے آج میں نے کہا اس سے اپنا شوق

تسکین دل ہوئی نہ مکرر کہے بغیر

سننے کو تم کہو تو مرے دل کی ایک بات

برسوں سے پھر رہی ہے زباں پر کہے بغیر

کرتا ہے ہر سوال یہ حجت کی مشق وہ

کوئی جواب ہی نہیں کیوں کر کہے بغیر

معشوق ہی تو کتنا ہی بد تر ہوا اس کا جور

بنتی نہیں ہے بات ہی بہتر کہے بغیر

مانا کہ دل شکن تھیں سر بزم پھبتیاں

لیکن نہ رہ سکا کوئی مجھ پر کہے بغیر

میں یہ سمجھ گیا کہ وہ گھر میں نہیں ہے آج

درباں نے خود ہی کھول دیا دریا کہے بغیر

کیا کیا کہے ہیں شعر حسینوں کے وصف میں

کیا شوقؔ ہو گیا ہے سخنور کہے بغیر

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Qidvai. is written by Shauq Qidvai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Qidvai. Free Dowlonad  by Shauq Qidvai in PDF.