شب ہائے عیش کا وہ زمانہ کدھر گیا

شب ہائے عیش کا وہ زمانہ کدھر گیا

وہ خواب کیا ہوا وہ فسانہ کدھر گیا

وہ گل رخوں سے ہنسنا ہنسانا کدھر گیا

ان کو ستا ستا کے رلانا کدھر گیا

شب بھر کی مے کشی کا مزیدار وہ خمار

اور صبح کا وہ وقت سہانا کدھر گیا

بچپن کے کھیل کود جوانی کے ذوق و شوق

وہ خواب کیا ہوا وہ فسانہ کدھر گیا

ہر روز روز عید تھا ہر شب شب برات

وہ دن کہاں گئے وہ زمانہ کدھر گیا

تیری نگاہ کا نہ مرے دل کا ہے پتا

وہ تیر کیا ہوا وہ نشانہ کدھر گیا

پہلے تو کچھ بھی قدر نہ جانی شباب کی

اب رو رہے ہیں ہم وہ زمانہ کدھر گیا

جو پیکر وفا تھے سراپا خلوص تھے

وہ لوگ کیا ہوئے وہ زمانہ کدھر گیا

میت پہ میری آ کے وہ یہ پوچھتے ہیں شوقؔ

کیوں آج درد دل کا فسانہ کدھر گیا

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Dehlvi Makki. is written by Shauq Dehlvi Makki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Dehlvi Makki. Free Dowlonad  by Shauq Dehlvi Makki in PDF.