Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a5ceea119cae8eca9e935faa4804752f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بکھرے تو پھر بہم مرے اجزا نہیں ہوئے - شوکت واسطی کی شاعری - Darsaal

بکھرے تو پھر بہم مرے اجزا نہیں ہوئے

بکھرے تو پھر بہم مرے اجزا نہیں ہوئے

سرزد اگرچہ معجزے کیا کیا نہیں ہوئے

جو راستے میں کھیت نہ سیراب کر سکے

کیوں جذب دشت ہی میں وہ دریا نہیں ہوئے

انسان ہے تو پاؤں میں لغزش ضرور ہے

جرم شکست جام بھی بے جا نہیں ہوئے

ہم زندگی کی جنگ میں ہارے ضرور ہیں

لیکن کسی محاذ سے پسپا نہیں ہوئے

انساں ہیں اب تو مدتوں ہم دیوتا رہے

شکلیں نہیں بنیں جو ہیولیٰ نہیں ہوئے

ٹھہرو ابھی یہ کھیل مکمل نہیں ہوا

جی بھر کے ہم تمہارا تماشا نہیں ہوئے

ہر سر سے آسمان کی چھت اٹھ نہیں گئی

کب تجربہ میں شہر یہ صحرا نہیں ہوئے

شوکتؔ دیار شوق کی رونق انہی سے ہے

جو اپنی ذات میں کبھی تنہا نہیں ہوئے

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Wasti. is written by Shaukat Wasti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Wasti. Free Dowlonad  by Shaukat Wasti in PDF.