Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eb7950c56c87bffbc38dac2a1b4a15f9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھ کو جہاں میں کوئی دل آرا نہیں ملا - شوکت پردیسی کی شاعری - Darsaal

مجھ کو جہاں میں کوئی دل آرا نہیں ملا

مجھ کو جہاں میں کوئی دل آرا نہیں ملا

میں خود بھی اپنے غم کا شناسا نہیں ملا

اپنی طلب کے اپنی غرض کے ملے ہیں لوگ

میری طلب کو دیکھنے والا نہیں ملا

پھرتا رہا ہوں کوئے وفا میں تمام عمر

لیکن کہیں بھی کوئی شناسا نہیں ملا

میرے عیوب پر رہی ہر شخص کی نگاہ

کوئی ہنر کو دیکھنے والا نہیں ملا

خنجر بکف تو لوگ ملے ہر جگہ مگر

مرہم بدست کوئی مسیحا نہیں ملا

یہ بھی ہوا کہ میں نے جو سوچا نہیں ہوا

یہ بھی ہوا کہ دل نے جو چاہا نہیں ملا

ملنے گئے تھے رات کو شوکتؔ سے ہم مگر

تھا وہ ہجوم فکر میں تنہا نہیں ملا

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Pardesi. is written by Shaukat Pardesi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Pardesi. Free Dowlonad  by Shaukat Pardesi in PDF.