Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8b621f1ce33f46ae2dc831c470f9882d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم - شوکت پردیسی کی شاعری - Darsaal

حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم

حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم

ایک دن آئے گا جب ان کو بھی یاد آئیں گے ہم

چاندنی بن کر کبھی دامن پہ لہرائیں گے ہم

بن کے آنسو گاہ پلکوں پر ٹھہر جائیں گے ہم

شام کو جام مسرت بھر کے چھلکائیں گے ہم

صبح کو دور چراغ بزم بن جائیں گے ہم

پھر کہاں پائیں گے ہم کو نو عروسان چمن

جب فضائے رنگ و بو میں جذب ہو جائیں گے ہم

ٹوٹ جائے گا غرور بحر نا پیدا کنار

اس طرح بپھری ہوئی موجوں سے ٹکرائیں گے ہم

جب زمانہ خود ہی دھوکا بن گیا شوکتؔ تو پھر

کون جانے کس قدر دھوکے ابھی کھائیں گے ہم

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Pardesi. is written by Shaukat Pardesi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Pardesi. Free Dowlonad  by Shaukat Pardesi in PDF.