Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0fac7161d7f54bb6c353c5b46061b1d5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غم کی اندھیری راہوں میں تو تم بھی نہیں کام آؤ ہو - شوکت پردیسی کی شاعری - Darsaal

غم کی اندھیری راہوں میں تو تم بھی نہیں کام آؤ ہو

غم کی اندھیری راہوں میں تو تم بھی نہیں کام آؤ ہو

کیوں بے کار کرو ہو حجت آگے بات بڑھاؤ ہو

کیوں تھم تھم کر قدم رکھو ہو کیوں اتنا گھبراؤ ہو

رات کا سناٹا ہے میں ہوں تم کس سے شرماؤ ہو

آؤ اپنے ہاتھ میں لے کر ہاتھ ہمارا دیکھو تو

ہم نے سنا ہے تم سب کی قسمت کا حال بتاؤ ہو

پہلے پہر جب آ نہ سکے تم آخر شب کی فکر ہی کیا

اب تو دل ہی سلگ اٹھا ہے اب کیوں دیا جلاؤ ہو

اک دستور سہی دنیا کا زخموں پر لفظوں کا ڈھیر

اے لوگو کچھ سمجھو بھی ہو جو مجھ کو سمجھاؤ ہو

شام نہیں ڈھلتی کسی صورت رات نہیں کٹتی کسی طور

اب تو بہت دل گھبرائے ہے اب تو بہت یاد آؤ ہو

ہیں احباب بھی اک سرمایہ لیکن یہ بھی یاد رہے

اتنی ہی آنچ لگے گی شوکتؔ جتنا تیز الاؤ ہو

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Pardesi. is written by Shaukat Pardesi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Pardesi. Free Dowlonad  by Shaukat Pardesi in PDF.