Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd5b4806fc4bc5c190bc15f9fec40c79, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں - شوکت پردیسی کی شاعری - Darsaal

ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں

ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں

قافلے لٹ گئے بہاروں میں

ساز خاموش آرزو بیمار

کوئی نغمہ نہیں ہے تاروں میں

اس طرف بھی نگاہ دزدیدہ

ہم بھی ہیں زندگی کے ماروں میں

یہ تو اک اتفاق ہے ورنہ

آپ اور میرے غم گساروں میں

آدمی آدمی نہ بن پایا

بستیاں لٹ گئیں اشاروں میں

دیکھ کر وقت کے تغیر کو

چاند سہما ہوا ہے تاروں میں

تھے کبھی روح انجمن شوکتؔ

اب تو ہیں اجنبی سے یاروں میں

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Pardesi. is written by Shaukat Pardesi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Pardesi. Free Dowlonad  by Shaukat Pardesi in PDF.