Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8af5643133769f417818bb2a89e05ad4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرے لیے مری پرواز کے لیے کم ہے - شوکت مہدی کی شاعری - Darsaal

مرے لیے مری پرواز کے لیے کم ہے

مرے لیے مری پرواز کے لیے کم ہے

ہزار جست تگ و تاز کے لیے کم ہے

یہ دو جہان بھی میرے لیے نہیں کافی

یہ انتہا مرے آغاز کے لیے کم ہے

یہ میرے قتل پہ آمادہ کون دکھتا ہے

کہ ناروا بھی در انداز کے لیے کم ہے

کوئی صدا ہے کہ پی ہے کسی پپیہے کی

گمان یہ کسی آواز کے لیے کم ہے

روانہ کی تو گئی ہے پہ کیا کیا جائے

کہ یہ کمک مرے دم ساز کے لیے کم ہے

مجھے غزل کے نئے خال و خد بنانے ہیں

مرا ہنر مرے اعجاز کے لیے کم ہے

علاج چارہ گراں عام کیجئے مہدیؔ

تمام عمر بھی اس کاز کے لئے کم ہے

(484) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Mehdi. is written by Shaukat Mehdi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Mehdi. Free Dowlonad  by Shaukat Mehdi in PDF.