Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d2224aa595a6a136cf84e48dfe56a187, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دست ضروریات میں بٹتا چلا گیا - شوکت فہمی کی شاعری - Darsaal

دست ضروریات میں بٹتا چلا گیا

دست ضروریات میں بٹتا چلا گیا

میں بے پناہ شخص تھا گھٹتا چلا گیا

پیچھے ہٹا میں راستہ دینے کے واسطے

پھر یوں ہوا کہ راہ سے ہٹتا چلا گیا

عجلت تھی اس قدر کہ میں کچھ بھی پڑھے بغیر

اوراق زندگی کے پلٹتا چلا گیا

جتنی زیادہ آگہی بڑھتی گئی مری

اتنا درون ذات سمٹتا چلا گیا

کچھ دھوپ زندگی کی بھی بڑھتی چلی گئی

اور کچھ خیال یار بھی چھٹتا چلا گیا

اجڑے ہوئے مکان میں کل شب ترا خیال

آسیب بن کے مجھ سے لپٹتا چلا گیا

اس سے تعلقات بڑھانے کی چاہ میں

فہمیؔ میں اپنے آپ سے کٹتا چلا گیا

(899) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Fahmi. is written by Shaukat Fahmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Fahmi. Free Dowlonad  by Shaukat Fahmi in PDF.