Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8949f216cd9ee989353579a4ff3afb5e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ بکرا پھر اکیلا پڑ گیا ہے - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

وہ بکرا پھر اکیلا پڑ گیا ہے

وہ بکرا پھر اکیلا پڑ گیا ہے

کہ مرا ہاتھ بھی ڈونگے میں اچھی بوٹیوں کو ڈھونڈتا ہے

وہی بکرا

کھڑا رکھا گیا ہے جس کو کونے میں نگاہوں سے چھپا کر

وہ جس کی زندگی ہے منحصر اس بات پر

کہ ہم کھائیں گے کتنا

اور کتنا چھوڑ دیں گے بس یوں ہی اپنی پلیٹوں میں

ابھی کچھ دیر پہلے میں کھڑا تھا پاس جس کے

اور جس کے زاویے سے دیکھ کر محفل کو

آنکھیں ڈبڈبا آئی تھیں میری

مگر وہ پل کبھی کا جا چکا تھا

کہ اب ہوں میز پر میں

اور میرا ہاتھ بھی ڈونگے میں اچھی بوٹیوں کو ڈھونڈتا ہے

وہ بکر پھر اکیلا پڑ گیا ہے

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.