Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cc1de078c26ec222d863347a8112c589, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر بھر دیکھ لوں بس - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

نظر بھر دیکھ لوں بس

پتہ ہے

تمہارے ساتھ

میرے ساتھ

کتنے اتفاق اک ساتھ ہوئے ہوں گے

تو یہ صورت بنی ہے

کہ ہم اک ساتھ سانسیں لے رہے ہیں

کہ ہم اک ساتھ ہیں اس وقت دنیا میں

یہی سب سے بڑا رشتہ ہے شاید مجھ میں تم میں

میں ایسا جانتا ہوں

کہ اس رشتے سے ہر انساں جو دنیا میں ہے رشتے دار ہے میرا

مگر ان رشتے داروں کو نہیں معلوم میرے

میں کیا لگتا ہوں ان کا

سو میں بھی

تعارف اس حوالے سے کبھی ان کو نہیں دیتا

مری خواہش بس اتنی ہے کہ میں جانے سے پہلے اس جہاں سے

زیادہ سے زیادہ اپنے لوگوں کو نظر بھر دیکھ لوں بس

تو چھو کر دیکھ لوں بس

سمجھ میں آ گیا اب

سحر سے شام تک میں کس لیے سڑکوں پہ پھرتا ہوں

میں کھڑکی سے لگی اک سیٹ کی خاطر سفر میں

کسی بچے کی صورت کیوں جھگڑتا ہوں

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.