Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e11dfc66f408f670d3f57e11fedcdf98, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرنے والے سے جلن - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

مرنے والے سے جلن

ذرا سا غم نہیں چہرے پہ ان کے

میاں سر پر کوئی رومال ہی رکھ لو

انہیں تو موت آنا ہی نہیں ہے

وہی طعنے

وہی فقرے

ابھی تک میرا پیچھا کر رہے ہیں ہر جنازے میں

میں اپنی چال کی رفتار تھوڑی اور کم کر کے

نکل آتا ہوں باہر بھیڑ سے

اور رک کے اک دکان پر سگریٹ جلاتا ہوں

جنازہ دور ہوتا جا رہا ہے

یہ سب کیا ہے؟

اداکاری نہیں آتی مجھے تو کیا کروں میں

اور سچی بات کہہ دوں تو مجھے پاگل سمجھ لے گی یہ دنیا

ہاں یہ سچ ہے

مجھے رتی برابر غم نہیں ہوتا کسی کی موت کا

اور یہ بھی سن لو

مری جس مسکراہٹ پر یہاں ناراض ہیں سب

سبب اس کا جلن ہے

جو میں محسوس کرتا ہوں کسی بھی مرنے والے سے

کڑھن ہوتی ہے مجھ کو سوچ کر

کہ میں جس امتحاں کے خوف سے بے حال اور بے چپن پھرتا ہوں

وہ یہ صاحب

جو کاندھوں پر ہیں

ان کا ہو چکا

اور میرا باقی ہے

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.