مرنے والے سے جلن
ذرا سا غم نہیں چہرے پہ ان کے
میاں سر پر کوئی رومال ہی رکھ لو
انہیں تو موت آنا ہی نہیں ہے
وہی طعنے
وہی فقرے
ابھی تک میرا پیچھا کر رہے ہیں ہر جنازے میں
میں اپنی چال کی رفتار تھوڑی اور کم کر کے
نکل آتا ہوں باہر بھیڑ سے
اور رک کے اک دکان پر سگریٹ جلاتا ہوں
جنازہ دور ہوتا جا رہا ہے
یہ سب کیا ہے؟
اداکاری نہیں آتی مجھے تو کیا کروں میں
اور سچی بات کہہ دوں تو مجھے پاگل سمجھ لے گی یہ دنیا
ہاں یہ سچ ہے
مجھے رتی برابر غم نہیں ہوتا کسی کی موت کا
اور یہ بھی سن لو
مری جس مسکراہٹ پر یہاں ناراض ہیں سب
سبب اس کا جلن ہے
جو میں محسوس کرتا ہوں کسی بھی مرنے والے سے
کڑھن ہوتی ہے مجھ کو سوچ کر
کہ میں جس امتحاں کے خوف سے بے حال اور بے چپن پھرتا ہوں
وہ یہ صاحب
جو کاندھوں پر ہیں
ان کا ہو چکا
اور میرا باقی ہے
(735) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad by Shariq Kaifi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends