کتیا

خالد جاوید کے نام

مگر بلی کو رونا چاہیئے تھا

مجھے ہوشیار کر کے ہی اس رات سونا چاہیئے تھا

کہ وہ گھر میں ہے

وہ

یعنی مری موت

اسے کچھ بھی نہیں کرنا پڑا

مجھے تو صرف لمحے بھر کی اس شرمندگی نے مار ڈالا

وہ میرے حال پر منہ پھاڑ کر جب ہنس رہی تھی

کہ جب وہ سامنے آئی

مری آنکھوں میں خوابوں کی چمک تھی

ہتھیلی پر دوا کی گولیاں تھیں جن کو بدلا تھا سویرے ڈاکٹر نے

اور میں نہایت مطمئن تھا کل کو لے کر

یہ منظر یوں نہیں کچھ اور ہونا چاہیئے تھا

اور بہت ممکن ہے ہوتا بھی

اگر مجھ کو ذرا آگاہ کر دیتی وہ کتیا

وہ مری بلی

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.