Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc6cd6ad6098dba45abf680352449cb8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کتیا - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

کتیا

خالد جاوید کے نام

مگر بلی کو رونا چاہیئے تھا

مجھے ہوشیار کر کے ہی اس رات سونا چاہیئے تھا

کہ وہ گھر میں ہے

وہ

یعنی مری موت

اسے کچھ بھی نہیں کرنا پڑا

مجھے تو صرف لمحے بھر کی اس شرمندگی نے مار ڈالا

وہ میرے حال پر منہ پھاڑ کر جب ہنس رہی تھی

کہ جب وہ سامنے آئی

مری آنکھوں میں خوابوں کی چمک تھی

ہتھیلی پر دوا کی گولیاں تھیں جن کو بدلا تھا سویرے ڈاکٹر نے

اور میں نہایت مطمئن تھا کل کو لے کر

یہ منظر یوں نہیں کچھ اور ہونا چاہیئے تھا

اور بہت ممکن ہے ہوتا بھی

اگر مجھ کو ذرا آگاہ کر دیتی وہ کتیا

وہ مری بلی

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.