Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9947f8d58975ca33e4e38d3f8689f2bb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خاک کو میں خوار کیوں کرتا - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

خاک کو میں خوار کیوں کرتا

دعائے خیر سے

دعائے مغفرت تک کا سفر پورا ہوا

اور اب میں اپنی قبر میں ہوں

ذرا حیرت زدہ ہوں

مگر یہ قبر اتنی تنگ بالکل بھی نہیں ہے

میں جیسی سوچتا تھا

مجھے بس عطر اور کافور کی خوشبو پریشاں کر رہی ہے

اور کچھ حد تک یہ ڈورے آنکھ کے

اندھیرا ہے مگر وہ بھی نہایت مہرباں

دل رکھنے والا

بہت مانوس سا لگتا ہے سب کچھ

کچھ ایسا

جیسے کوئی اپنی ماں کی کوکھ میں پھر لوٹ آیا ہو

وہاں اوپر بھی کچھ ہلچل ہے اب تک

ابھی تک لوگ مٹی دے رہے ہیں جسم کو میرے

یہ آوازیں بھی آئی ہیں

برائے مہربانی اپنے جوتے کھول لیجے

یہ مٹی قبر کی ہے اس کی حرمت کو سمجھئے

افسردہ ہو گیا ہوں میں یہ سن کر

اگر یہ بات میں نے زندگی میں جان لی ہوتی

کہ بس صورت بدل لینے سے مٹی پاک ہو سکتی ہے میری

تو اپنی خاک کو میں خوار کیوں کرتا

میں اتنا زندگی سے پیار کیوں کرتا

(598) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.