جنازے میں تو آؤ گے نہ میرے

کبھی میں زندگی کی ناز برداری نہ کر پایا

ہمیشہ بیچ میں حائل رہا اک خواب

پاگل خواب

سوتے جاگتے جو دیکھتا ہوں میں

کہ سر ہی سر جنازے میں ہیں میرے

اور میں بانوں کی نئی اک چارپائی پر سکوں کے ساتھ لیٹا ہنس رہا ہوں

اک ایسی بھیڑ پر

جو مجھ کو کاندھا دینے کے لیے آپس میں جھگڑا کر رہی ہے

مجھے یہ زندگی پیروں تلے جتنا کچلتی ہے

مری اس خواب سے وابستگی بڑھتی ہی جاتی ہے

مرے جیسے کسی گمنام سے اک شخص کی آنکھوں نے

ایسا خواب کیوں دیکھا

کہاں دیکھا

یہ خود میرے لیے بھی اک پہیلی ہے

مگر ہنسئے نہیں اس خواب پر میرے

مرا یہ خواب ہی تو وہ کڑی ہے

جو مجھ کو زندگی سے جوڑتی ہے

نہ جانے کب سے وہ فہرست میں تیار کرنے لگا ہوں

لکھے ہیں نام جس میں ایسے لوگوں کے

جنازے میں جنہیں ہونا ہی ہونا چاہیئے میرے

سو ان لوگوں سے رشتے بھی

بہت ہموار ہونا چاہیئے میرے

میں یہ بھی جانتا ہوں

مجھے جس شان سے مرنے کی خواہش ہے

وہ محنت مانگتی ہے

کسی حد تک بھی جھک کر دشمنوں سے

صلح کر لینے کی ہمت مانگتی ہے

محبت مانگتی ہے

دعائیں مانگتا ہوں زندگی کی اس لیے میں

کہ مجھ کو وہ تھوڑا وقت مل جائے

نئے رشتے بنانے کا

تعلق گہرے کرنے کا

وگرنہ کیوں بھلا آئے گا کوئی

موت کے دن گھر پہ میرے

سنک کہہ لو کہ پاگل پن

ادھر آ کر مری یہ دھن یہاں تک بڑھ گئی ہے

کہ اب میں دوستوں سے

خوشی کی محفلوں میں بھی یہ اکثر پوچھ لیتا ہوں

جنازے میں تو آؤ گے نہ میرے؟

یہاں چاہو تو ہنس سکتے ہو مجھ پر

مگر لاشے پہ تو آنسو بہاؤ گے نہ میرے؟

وہ ہنس دیتے ہیں میری بات پر

اور میں کہیں اندر سے جیسے ٹوٹ جاتا ہوں

مگر جب بھی کبھی ایسا ہوا ہے

جنازے نے مجھے کاندھا دیا ہے

مجھے جب بھی لگا ایسا کہ میں اب تھک رہا ہوں

گر رہا ہوں

مرے اس خواب نے

مرے اپنے جنازے نے مجھے کاندھا دیا ہے

(1188) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.