Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b490c6a33b360d3caf525cb1ef98c31f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک کینسر کے مریض کی بڑبڑ - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

ایک کینسر کے مریض کی بڑبڑ

گلے پر لگا کر نشاں

جس گھڑی ڈاکٹر نے یہ مجھ سے کہا

اور تو سارے پرہیز ختم آپ کے آج سے

شیو مت کیجئے گا

جب تلک یہ گلے کی سکائی چلے

شیو مت کیجئے گا

تو ساری مشیت خدا کی سمجھ میں مرے آ گئی

ارے

مجھ کو داڑھی سے انکار کب تھا جو یہ رخ نکالا گیا

میں تو خود شیو کے نام سے

یوں بدکتا رہا آج تک جیسے پانی سے بلی

ہاں مری ساس کو کچھ ضرور اعتراضات تھے

جن کی عزت کی خاطر

میں داڑھی نہیں رکھ سکا

مگر ان کو بھی میں

اگر وقت ملتا تو سمجھا ہی لیتا

خیر

اب تو جو ہونا تھا ہو ہی گیا

یوں بھی کس کو بھلا کوئی موقع ملا ہے خدا کے حضور

بات رکھنے کی اپنی

تو یہ بات ہے

یعنی میں

شکل سے پکا سچا مسلماں نہ لگنے کے شک میں گیا

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.