Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_14fd7f4ab85a55b5620a5a4f49f79a39, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیچ بھنور سے لوٹ آؤں گا - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

بیچ بھنور سے لوٹ آؤں گا

پاگل سمجھا ہے کیا مجھ کو

ڈوب مروں میں

اور سب اس منظر سے اپنا دل بہلائیں

بچوں کو کاندھوں پر لے کر

اچک اچک کر مجھ کو دیکھیں

ہنسی اڑائیں

لاکھ مری اپنی وجہیں ہوں جاں دینے کی

لیکن پھر بھی

دل میں میرے بھی ہے وہ بے معنی خواہش

جاتے جاتے سب کی آنکھیں نم کرنے کی

میری سمجھ سے

اتنا حق تو ہے

جاں دینے والے کا دنیا والوں پر

شرکت کر لیں

وہ اس پل میں تھوڑا سا سنجیدہ ہو کر

جاں دینے آیا ہوں لیکن

یہ بتلا دوں

جان لڑا دوں گا میں جان بچانے میں گر

ایک تماشا دیکھنے والے کو بھی ہنستا دیکھا خود پر

لوٹ آؤں گا

کہہ دیتا ہوں

ایسا کچھ بھی اگر ہوا تو

بیچ بھنور سے لوٹ آؤں گا

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.