یہ چپکے چپکے نہ تھمنے والی ہنسی تو دیکھو

یہ چپکے چپکے نہ تھمنے والی ہنسی تو دیکھو

وہ ساتھ ہے تو ذرا ہماری خوشی تو دیکھو

بہت حسیں رات ہے مگر تم تو سو رہے ہو

نکل کے کمرے سے اک نظر چاندنی تو دیکھو

جگہ جگہ سیل کے یہ دھبے یہ سرد بستر

ہمارے کمرے سے دھوپ کی بے رخی تو دیکھو

دمک رہا ہوں ابھی تلک اس کے دھیان سے میں

بجھے ہوئے اک خیال کی روشنی تو دیکھو

یہ آخری وقت اور یہ بے حسی جہاں کی

ارے مرا سرد ہاتھ چھو کر کوئی تو دیکھو

ابھی بہت رنگ ہیں جو تم نے نہیں چھوئے ہیں

کبھی یہاں آ کے گاؤں کی زندگی تو دیکھو

(1157) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.