Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a1408ddd0ed9ebf712be2119682f52cc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سونا آنگن نیند میں ایسے چونک اٹھا ہے - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

سونا آنگن نیند میں ایسے چونک اٹھا ہے

سونا آنگن نیند میں ایسے چونک اٹھا ہے

سوتے میں بھی جیسے کوئی سسکی لیتا ہے

گھر میں تو اس ماحول کا میں عادی ہوں لیکن

بازاروں کی ویرانی سے دم گھٹتا ہے

مدت سے میں سوچ رہا تھا اب سمجھا ہوں

جیب اور آنکھ کے خالی پن میں کیا رشتہ ہے

اتنے لوگ مجھے رخصت کرنے آئے ہیں

گھر واپس جانا بھی تماشا سا لگتا ہے

لوگ تو اپنی جانب سے کچھ جوڑ ہی لیں گے

اتنی ادھوری باتیں ہیں وہ کیوں کرتا ہے

اپنی کیا ان رستوں کے بارے میں سوچوں

ان کا سفر تو میری عمر سے بھی لمبا ہے

اس کی آنکھوں سے اوجھل مت ہونا شارقؔ

پیچھا کرنے والا بہت تنہا ہوتا ہے

(608) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.