Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_be2fa6241768cb4a0a938f3041a07095, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا - شارق کیفی کی شاعری - Darsaal

نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا

نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا

ذرا تیرے سکوں سے ڈر رہا تھا

اچانک جھینپ کر ہنسنے لگا میں

بہت رونے کی کوشش کر رہا تھا

بھنور میں پھر ہمیں کچھ مشغلے تھے

وہ بیچارہ تو ساحل پر رہا تھا

لرزتے کانپتے ہاتھوں سے بوڑھا

چلم میں پھر کوئی دکھ بھر رہا تھا

اچانک لو اٹھی اور جل گیا میں

بجھی کرنوں کو یکجا کر رہا تھا

گلہ کیا تھا اگر سب ساتھ ہوتے

وہ بس تنہا سفر سے ڈر رہا تھا

غلط تھا روکنا اشکوں کو یوں بھی

کہ بنیادوں میں پانی مر رہا تھا

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.